میانمار کی لیڈر آنگ سانگ سو کی نے کہاکہ مسلم اکثیریتی علاقے رخائین میں ہونے والی کارروائی کو نسل کشی نہیں کہا جاسکتا۔محترمہ آنگ سانگ سوچی نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ملک میں مسلمان
اقلیت کی نسل کی بنیاد پر صفائی ہو رہی ہے۔تاہم نوبل انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی نے ایک خصوصی انٹرویو میں اس بات کو
تسلیم کیا کہ میانمار کی شمالی ریاست رخائین میں مشکلات ہیں جہاں روہنگیا
کے مسلمان آباد ہیں